ہے بھی نیاز عشق کے قابل متاع دل
پہلے دکھا تو لوں کسی اہل نظر کو میں
ڈاکٹر عبد الحی ّ عارفی ؒ
تقریظ اول
از
یادگار اسلاف مرجع المشائخ، امام السالکین، مرشدی الحبیب
حضرت نواب محمد عشرت علی خان قیصر صاحب قدس سرہ
نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم ، محترم و مکرم و عزیزم حضرت الحاج پیر طریقت عارف باللہ محمد حسن امام صاحب دامت برکاتہم کو اللہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ میں جوار حرم شریف میں مستقل قیام کی سعادت عطاء فرمائی ہے۔ حضرت مدظلہ کی تالیف" نور ہدایت " الحمد للہ دین کے پانچوں شعبوں، عقائد، عبادات، معاملات، اخلاق، معاشرت پر مشتمل ہے۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد کی تشریح مع حوالہ جات کے بیان کر دی گئی ہے۔ متقدمین میں حضرت امام غزالی ؒ اور متاخرین میں حضرت حکیم الامت مجدد ملت مولانا اشرف علی تھانوی ؒ صاحب کی تعلیمات سے اخذ کیا ہے۔ علوم ظاہرہ کو فقہ سے تعبیر کیاجاتا ہے اور علوم باطنہ کا نام تصوف ہے۔ نور ہدایت ایک گلدستہ ہے جو بر کفے جام شریعت ، بر کفے سندان عشق کا مصداق ہے۔اللہ تعالیٰ ا س کتاب کوعلم نافع کے حصول کا ذریعہ بنائے اور حضرت مؤلف سلمہ کے حق میں باقیات الصالحات بنا دے، آمین۔
بندہ محمد عشرت علی قیصر عفی عنہ
کراچی
از
جناب مولانا مفتى عبدالغفار صاحب مدظلہ العالى
الحمد لله وكفى وسلام على عباده الذين اصطفى، امابعد! محترم ومكرم جناب حسن امام صاحب زيدمجدہم كى كتاب نورِہدايت كا مختلف مقام سے میں نے مطالعہ کاہے یہ کتاب اس قابل ہے کےہرمسلمان پڑهے۔زیادہ تر مضامین قرآن وسنت اور مستند بزرگوں کی کتابوں سےماخوذ ہیں اسلیے کتاب کےمستند ہونے میں کوئى شبہ نہیں ، یہ کتاب کیا ہے، اسلامی تعلیمات کا خلاصہ ہے ۔مصنف خود صاحب دل آدمی ہیں، درد دل سے نکلی ہوئی بات بے اثر نہیں ہوتی اس ليے پڑھنے والا اثر ليے بغير نہیں رہ سکتا۔ اسلامی تعلیمات کا حاصل یہی ہےکہ بندے کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق پیدا ہوجائے۔ اور یہ بغیر تزکیہ نفس کےممکن نہیں۔ یہ کتاب تزکیہ نفس کا نسخہ ا کسیر ہے۔ اللہ تعا لیٰ مؤلف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اورمسلمانوں کواس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کی توفیق عطافرمائے۔آمین
عبدالغفارغفر اللہ عنہ
مقیم حال، معہد عثمان بن عفان، لانڈھی
کراچی
از
مولانامفتی مجدالقدوس خبیب رومی صاحب مد ظلہ العالی
نحمده ونُصَلّی علی رسولہ الكريم ،امابعد، يَهْدِي اللّٰهُ لِنُورِهِ مَن يَشَاءُ (اللہ تعالیٰ اپنے نورہدایت سےجس کو چاہے گا ہدایت دے گا) یہ نورہدایت کیا ہے؟ یہ حضرت امام غزالی ؒ ، حضرت حکیم الامت امام تھانوی ؒ اور بعض دوسرے اہل علم و فضل کے معتبر اور معتمد مواعظ کا بہترین انتخاب جس کو ہمارے محترم مؤلف زیدت حسناتہم و عمیت فیو ضہم نے اپنے فکروذوق اور خاص نظر سے جمع کیا ہے۔ اس مبارک و مفید و مؤ ثر مجموعہ میں منجانب اللہ تعالیٰ نور ہدایت اپنے مستند اکبر طریق کے توسط سے نور دل کی شکل میں ضرور داخل ہوگا۔
اللہ تعالئ مؤلف زیدت حسناتہم کے فیض اصلاح وتربیت کو عام فرما ئے اورموصوف کی اس سعی و کوشش کوحسن قبول عطا فرما ئے ۔آمین یا رب العالمین بحرمتہ سیدالمرسلین ﷺ ۔
احقر مجدالقدوس خبیب رومی عفا اللہ عنہ
مفتی(صدر شعبہ افتاء) مظاہر العلوم سہارنپور،یوپی(ہند)
نزیل حال مکتہ المکرّمہ
یکم محرم الحرام ۲٩ ۱۴ھ (شب یوم الاربعاء)
Jis gunah par quran aur hadis me,
1) dunya me koi saja mukkarar na ho
2) jispar jahannam ki saja ka jikr na ho
3) jispar lanat ka jikr na ho,
4) Jo bagair toba ke dusri nekiyon ki wajah se bhi maaf ho jata hai
Aise gunah ko Sagira gunah kaha jata hai...
Magar sagira gunah ki misal chote saap jaisi hai, koi usse is liye la parwahi nahi karta ke wo chota hai,
Doosara masla is kitab me ye hai ke "Sagira gunah ko bar bar karne se woh Kabira ban jata hai" aur phir bagair toba ke maaf nahi hota....
Allahu aalamu haqiqatul haal...
please answer this question
[5:40 PM, 9/22/2019]
[8:09 AM, 9/22/2019]
ایک بزرگ عالم کا تاثر:الحمد للہ حضرت آپ نے بہت آہم موضوع پر بیان فرمایا ہے یہ اس دور کاسب سے بڑا وبائی مرض ہے اس پر اگر مزید بھی بات چیت ہوئی تو ہم متعلقین کے لیے بہت فائدہ ہو گا جبکہ اس کو کوئی گناہ ہی نہیں سمجھاجاتا ہے بہت سے دیندار لوگ فیس بک کو کھلے عام استعمال کرتے ہیں حالانکہ شراب کی طرح یہ اسمارٹ فون ام الخبائث ہےاچھائ تواسکےاندرہےہی نہیں کسی عالم کی تقریر چل رہی ہے درمیان میں بیہودہ اشتہار چلاتےہیں اللہ تعالیٰ اسکی تباہی سےپوری امت مسلمہ کی حفاظت فرمائیں
[8:08 AM, 9/22/2019]
ایک عالمہ کا تاثر:السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔ماشاءاللہ عجیب بیان ہے،بری صحبت کے معانی اس انداز میں پہلی مرتبہ سنے ہیں۔الحمدللہ آنکھیں کھول دیں،اس بیان کا ایک ایک لفظ آئینہ ہے ۔سچ تو یہ ہے کہ والدین خود ہی بچے کے لئے بری صحبت ہیں،جب ہم بچوں کے سامنے ناجائز کام کرتے ہیں تو بچے سب سے پہلے اسی کو جواز کی دلیل بناتے ہیں اسی لئے جب بچوں کو روکا جائے تو وہ کہتے ہیں کہ آپ بھی تو کرتے ہیں،اللہ تعالیٰ ہمیں سچائی کے ساتھ دین پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور بری صحبت سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔